(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) "قابض دشمن کو سیف القدس کی جنگ میں احساس ہوا کہ فلسطینی عوام الاقصیٰ کے دفاع میں کوئی سمجھوتا کرنے کو تیار نہیں ہوں گے۔”
فلسطینی دانشور اور مسجد اقصیٰ کے اُمور کے ماہر بسام ابو سنیہ نے کہا ہے کہ غیر قانونی صہیونی قابض ریاست اسرائیل مسجد اقصیٰ میں صیہونی آبادکاروں کی دراندازی کو بڑھانے کے لئے ہر ممکن اقدام کرنے کو تیار ہے اور نئے سال میں قبلہ اول کو یہودیانے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے۔ یہ معاملہ صرف حکومتوں سے متعلق نہیں ہے۔ اس میں کئی نجی انتہا پسند گروپ اور تنظیمیں بھی شامل ہیں۔
بسام ابو سنیہ نے کہا کہ قابض ریاست مسجد الاقصیٰ پر روزانہ اور ہر وقت دھاوا بولنا اور مسجد ابراہیمی کے منظر نامے کو لاگو کرنا چاہتی ہے۔
ابو سنیہ نے کہا کہ "صہیونی ریاست کے پاس مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کا بڑا منصوبہ ہے تاہم "قابض دشمن کو سیف القدس کی جنگ میں احساس ہوا کہ فلسطینی عوام الاقصیٰ کے دفاع میں کوئی سمجھوتا کرنے کو تیار نہیں ہوں گے۔”
ابو سنیہ نے زور دے کر کہا کہ "قابض ریاست عرب ممالک کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کے لیے سرگرم ہے۔
فلسطینی کارکنوں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں مستقل اور مسلسل متحرک ہونے اور قبلہ اول سے ربط قائم رکھنے اور مسجد کی عارضی اور مقامی تقسیم کے لیے آباد کاری کے منصوبوں کا مقابلہ کرنے پر زور دیا ہے۔