(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست کی سولہ سالوں سے جاری غیر قانونی معاشی ناکہ بندیوں اور پابندیوں سے غزہ کے شہریوں کا اس وقت بیرون دنیا سے رابطہ منقطع ہے،جہاں خوراک اور ادویات کی قلت تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے گذشتہ روز اپنی جاری رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غیرقانونی صہیونی ریاست کے حالیہ اقتدار میں میں آنے والے انتہائی دائیں بازو کی حکومت مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے کو بے جاپابندیوں سے محصور شہر غزہ بنانے کی کوشش کررہی ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی حکومت کی جانب سے غیر ملکیوں کے مقبوضہ مغربی کنارے میں داخلے پر پابندی سے اس علاقے کو ایک اور غزہ بنائے جانے کا خدشہ ہے پابندیوں سے فلسطینی مزید الگ تھلگ، اپنے پیاروں اور عالمی برادری سے کٹ جائیں گے
غزہ کی سولہ سالہ غیر قانونی معاشی ناکہ بندی سے شہر میں رہائش پذیر 20 لاکھ فلسطینی دنیا سے الگ تھلگ کردیئے گئے ہیں جہاں سات لاکھ سے زائد فلسطینی بے روز گار ہیں اور غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔