(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) تینوں ممالک کے سربراہان کے مشترکہ بیان میں کہا گیاہے کہ فریقین موجودہ چیلنجز اور بحرانوں سے نکلنے کے لیے ہم آہنگی کی کوششوں، کے ذریعے مذاکرات کی جانب قدم بڑھائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق قابض ریاست اسرائیل میں متعدد کوششوں کے باوجود امن کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے بعد اب مصری، اردن اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے خصوصی سربراہی اجلاس میں مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امن کے مواقع کو نقصان پہنچانے والے تمام اقدامات سے باز رہےدوسری صورت میں حالات کی خرابی کا اسرائیل خود ذمہ دار ہوگا۔
اس موقع پراجلاس کے شرکاءممالک نے اسرائیل فلسطین دو ریاستی حل کے لیے فریقین کے درمیان بامقصد مذاکرات کی بحالی کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیاجبکہ اردن کی شاہ عبداللہ دوئم اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ ساتھ ابوظبی کے ولی عہد الشیخ محمد بن زاید آل نھیان نے قاہرہ میں مسئلہ فلسطین پر بات چیت کی اورمعاملے کی کشیدگی کو فوری کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
تینوں ممالک کے سربراہان کے مشترکہ بیان میں کہا گیاہے کہ فریقین موجودہ چیلنجز اور بحرانوں سے نکلنے کے لیے ہم آہنگی کی کوششوں، کے ذریعے مذاکرات کی جانب قدم بڑھائیں۔
مشترکہ بیان میں فلسطین کے حوالے سے عرب اقدامات کو مضبوط بنانے اور علاقائی تعاون کو فعال کرنے کی ضرورت خاص طور پر غذائی تحفظ اور توانائی کے بحرانوں کےحل سمیت القدس میں امن بحال کرنے اور یہاں کشیدگی کی تمام عوامل کے خاتمے کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیاگیا۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھنے والے تینوں عرب ممالک کی سربراہ قیادت کی طرف سے یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دو ہفتوں کے درمیان مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی قابض فوج اور صہیونی آباد کاروں کے دھاوؤں کےباعث حالات کشیدہ ہیں اورمقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان خون ریز جھڑپیں ہوچکی ہیں۔