(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج نے جنین میں فلسطینی قصبے پر بھاری تعداد میں دھاوا بولا اور ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ اور ڈرون سے بم گرایا جس کے نتیجے میں چار فلسطینی شہید متعدد زخمی اور درجنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
ویسے تو مقبوضہ فلسطین کا ہر شہر اور ہرقصبہ ہی مزاحمت کی انوکھی داستان پیش کرتا ہے لیکن جنین شہر کو جانثاروں کا شہر اور مزاحمت کا قلعہ کہا جاتا ہے جہاں کے مجاہدین نے اپنی جانوں کو نذرانہ دیکر متکبر غاصب صہیونی ریاست کے غرور کو کئی مرتبہ خاک میں ملایا ہے۔
جنین کے بہادروں نے غاصب صہیونی ریاست سے فلسطینی عوام کے خلاف سنگین جرائم کاہمیشہ ایسا بدلہ لیا ہے جو کے بعد صہیونی ریاست کئی ماہ تک اپنے زخم چاٹنے پر مجبور ہوجاتی ہے ۔
غاصب صہیونی ریاست اسرائیل نے گذشتہ روز غرب اردن کے شمالی شہر جینن کے پناہ گزین کیمپ ناصر پر ایک ایسا ہی بذدلانہ حملہ کیا جس میں صہیونی فوج کی بھاری تعداد نے فلسطینی نوجوان عبدالرحمان حازم کے مکان کو گھیرے میں لیا اور ان کے گھر پرفائرنگ شروع کردی۔
ایک گھنٹے تک جاری رہنےوالی اس کارروائی میں صہیونی فوج نے ڈرون کے ذریعے گھر پر بم گرایا جس کے نتیجے میں چار فلسطینی عبد فتحی خازم، ومحمد محمود ألونہ ، وأحمد نظمی علاونہ اورمحمد أبو ناعسہ شہید جبکہ دیگر پچاس فلسطینی زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ صہیونی فوج کا دعویٰ ہے کہ جس مکان ہر حملہ کیا گیا ہے چھ ماہ قبل تل ابیب میں دیزنگوف شاہراہ پرفدائی حملہ کرنے والے عبد حازم کا ہے اور یہاں پر ایک بڑے فدائی حملے کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی جس کی اطلاع صہیونی خفیہ ایجنسی کو ملی ۔