(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سابق وزیراعظم اور موجودہ اپوزیشن لیڈر نیتن یاہو نے کہا تھا کہ وہ پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے لیے بل پیش کریں گےلیکن وزیراعظم نفتالی بینیٹ اور وزیر خارجہ لیپد نے خود ہی یہ بل پیش کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی اتحادی حکومت کی جانب سے موجودہ حکومت کے استحکام کی ہر ممکن کوششیں لاحاصل ہوجانے کے بعد اب اگلے ہفتے اسرائیلی پارلیمنٹ(کنیسٹ) کو تحلیل کرنے کا بل پیش کیا جارہا ہے، جس کی منظوری کے بعد ملک میں نئے انتخابات کرائے جائیں گے۔
موجودہ صہیونی وزیراعظم نفتالی بینیٹ اور وزیر خارجہ یائرلیپد کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اتحادی حکومت کو مستحکم رکھنے کے لیے تمام کوششیں کرلی گئی ہیں جو ناکام رہیں، اب پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا بل پیش کیا جائے گا،جس کے بعد بل منظور ہونے کی صورت میں موجودہ وزیر خارجہ یائر لیپد اسرائیل کے نگران وزیراعظم بن جائیں گے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور موجودہ اپوزیشن لیڈر نیتن یاہو نے کہا تھا کہ وہ پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے لیے بل پیش کریں گےلیکن وزیراعظم نفتالی بینیٹ اور وزیر خارجہ لیپد نے خود ہی یہ بل پیش کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
اسرائیل کی نظریاتی طور پر منقسم حکومتی اتحاد 8 جماعتوں پر مشتمل ہے جس میں مذہبی قوم پرست، بائیں بازو اور مرکزیت کے نظریات رکھنے والے اور پہلی بار عرب اسلامسٹ پارٹی کے منتخب رکن بھی شامل ہیں تاہم 8جماعتوں پر مشتمل یہ حکومت رواں سال اپریل میں وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی پارٹی کی ایک رکن کے جانے سے اپنی اکثریت کھو بیٹھی تھی۔