(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حسن نصراللہ نے کہا کہ امریکی صدر حال ہی میں مشرق وسطیٰ کے دورے پر تیل اور گیس کی وجہ سے اس خطے میں آئے تھےاورنہیں چاہتے کہ جنگ ہو کیونکہ ان کا مقابلہ روس سے یوکرین کے محاذ پر پہلے ہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لبنانی حزب الله کےسربراہ سید حسن نصر اللہ کیجانب سے جاری بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ عنقریب قابض اسرائیلی دشمن نیست و نابود ہونے والا ہے اوراس سلسلے میں ایران چاہے تو ماضی کی طرح خطے میں علاقائی تھانیدار کا کردار ادا کرتے ہوئے اپنا اثرو رسوخ بڑھا سکتا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے خطے اور لبنان کی تازہ ترین صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ”کاریش گیس فیلڈ” کے مسئلے پر بھی ہم مزاحمت کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو ہم ہر جارحیت کا جواب دیں گے، چاہے اس کا نتیجہ جنگ کی ہی صورت میں کیوں نہ ہو، لیکن یورپ کو روسی تیل اور گیس کے متبادل کی وجہ سے لبنان ایک تاریخی موڑ پر کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدرجوبائیڈن جو حال ہی میں مشرق وسطیٰ کے دورے پر تیل اور گیس کی وجہ سے اس خطے میں آئے تھےنہیں چاہتے کہ جنگ ہو کیونکہ ان کا مقابلہ روس سے یوکرین کے محاذ پر پہلے ہی ہےالبتہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے اضافی تیل سے بھی یورپ کی ضروریات پوری نہیں ہوں گی جس کے باعث صدر جوبائیڈن کو روسی تیل اور گیس کا متبادل تلاش کرنے پرمجبور کردیا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے واضح کیا کہ امریکہ اور یورپ کو تیل اور گیس کی ضرورت ہے جبکہ صہیونی حکومت اس مسئلے کو سنہری موقع قرار دیتے ہوئے اپنا فائدہ چاہتی ہے جو ہمارے لیے بھی ایک تاریخی اور سنہری موقع ہے کہ ہم اپنے تیل کے حصول کے لئے ان پر دباؤ بڑھائیں اور یہ ہماراحق ہے۔