(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) شدت پسند اتماربین گویر نئی حکومت کے قیام کے بعد 60 دنوں کے اندر الخلیل کے جنوب سے مغربی کنارے کے شمال تک درجنوں نئی یہودی بستیوں کے لئے زمین پر قبضہ کرنے کی حکمت عملی ترتیب دیں گے۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار "اسرائیل ہیوم” نے اپنی رپورٹ میں ایک سنسنی خیز انکشاف کیا ہے ، رپورٹ آنے والے عرصے کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی صہیونی بستیوں کو مضبوط کرنے کے لیے قومی سلامتی کے اگلے وزیر اتمار بین گویر کے نئے منصوبے کا انکشاف کیا۔اس منصوبے میں یہودی کالونیوں کے لیے بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے کے لیے مزید زمین پر قبضہ کرنا شامل ہے۔ اس طرح ان کے حالات کو طے کرنا اور انہیں موجودہ بستیوں میں تبدیل کرنا ہے۔
منصوبے میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ حکومتی وزارتیں حکومت کے قیام کے دن سے زیادہ سے زیادہ 18 ماہ کے اندر یہودی کالونیوں آئینی حیثیت دینے کا کام مکمل کریں، جس میں ان بستیوں کو بجلی اور بنیادی ڈھانچے کی فراہمی بھی شامل ہے۔
حکومت بجلی، پانی، سیوریج اور سڑکوں سمیت انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے سالانہ 180 ملین شیکلز بھی مختص کرے گی اور آباد کاروں کے تحفظ کے اجزاء کو بڑھانے کے لیے 25 ملین شیکل مختص کیے جائیں گے۔
اس منصوبے میں زمین پرتسلط جمانے کے حوالے سے سول انتظامیہ کے انتظامی ضوابط میں تبدیلی بھی شامل ہے، جس سے آبادکاری کالونیوں کو وسعت دینے اور انہیں انفراسٹرکچر کی فراہمی کے مقاصد کے لیے فلسطینی اراضی قبضے میں لینے کی اجازت دی گئی ہے۔