(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) GBU-39 بم اتنی جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے کہ یہ عمارتوں کے اندر ٹارگٹ کئے گئے کمرے کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے۔
معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے غزہ پر اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ بمباری کے حوالے سے ایک تحقیقاتی رپورٹ میں ہتھیاروں کے ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل غزہ پر وحشیانہ بمباری میں امریکی ساختہ GBU-39 گائیڈڈ بموں کا استعمال کررہا ہے بلکہ اس نے حالیہ دنوں میں ان تباہ کن بموں کے استعمال میں غیر معمولی اضافہ کردیا ہے جس کے نیتجےمیں غزہ میں خواتین اور بچوں سمیت بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی شہادتیں ہورہی ہیں اور شہر میں تباہی کی ہولناک صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
ہتھیاروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ 250 پاؤنڈ وزنی یہ بم نسبتاً چھوٹے گائیڈڈ بم ہیں جس کی کم سے کم رینج 40 میل ہے ان بموں کو گلوبل پوزیشننگ سسٹم (GPS) سے کنٹرول کیا جاتا ہے جس میں مخصوص اہداف کے لیے خصوصی کوآرڈینیٹ ہوتے ہیں جن کی نشاندہی ہتھیاروں کے لانچ ہونے سے پہلے کی جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ GBU-39 بم اتنی جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے کہ یہ عمارتوں کے اندر ٹارگٹ کئے گئے کمرے کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے۔
ایک جنگی طیارہ ایک وقت میں کم سے کم 8 بم لے جا سکتایت اور ان میں سے ہر ایک کو آزادانہ طور پر مختلف اہداف کی طرف لے داغہ جاسکتا ہے ۔
غیر قانونی صیہونی ریاست 2008 سے غزہ، شام اور لبنان کے خلاف اپنی دہشتگردی میں امریکی ساختہ GBU-39 بموں کا استعمال کر رہی ہے ۔امریکہ نے 2012 سے اب تک اس نوعیت کے کم از کم 9,550 بم اسرائیل کو فراہم کیے ہیں، جن میں سے 1,000 گزشتہ موسم خزاں میں بھیجے گئے تھے۔