(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل منظم انداز میں امدادی قافلوں کو روکتا ہے حتیٰ کہ ان پر فائرنگ کی جاتی ہے، تاکہ امداد مستحقین تک نہ پہنچ سکے۔
اقوام متحدہ کے مختلف اداروں نے غزہ میں بے گھر افراد اور مریضوں کی مدد کی راہ میں رکاوٹوں پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل منظم انداز میں فلسطینیوں کے خلاف سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے ، غاصب فوج غزہ میں امدادی قافلوں کو روک رہی ہیں حتیٰ کہ ان پر فائرنگ کی جاتی ہے، تاکہ امداد مستحقین تک نہ پہنچ سکے۔
‘اقوام متحدہ کے زیر انتظام انسانی امور کے کوارڈی نیشن دفتر کے ترجمان نے کہا ہے کہ ‘اسرائیل امدادی سرگرمیوں کو پیچیدہ اور مشکل بنانے کی کوششوں میں ملوث ہے۔ جس کے نتیجے میں امدادی سرگرمیاں لاقانونیت کا شکار ہیں۔
شمالی غزہ طبی ضرورتوں کے لیے زخمیوں اور مریضوں کا نکالنا ہی نہیں امدادی اشیا کی ترسیل کو بھی ناممکن بنا دیا گیا ہے۔ جبکہ جنوبی غزہ میں بھی ایسا ہی کیے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس وجہ سے امدادی سرگرمیاں مشکلت سے دوچار ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے بھی غزہ میں جاری صورت حال کے بارے میں اپنے تجربات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے ‘اسرائیلی حکام نے حالیہ دنوں میں امدادی قافلوں کو روک دیا ہے۔ یہ کارروائی شمالی غزہ میں اس حد کو چھو چکی ہے کہ 23 جنوری کے بعد حکام کی طرف سے ایسی اجازت نہیں دی گئی کہ امدادی کام جاری رہ سکے۔
اب اس رکاوٹ کو ایک ماہ سے بھی زیادہ عرصہ ہو گیا ہے۔اس ادارے کے مطابق اسرائیلی حکام یہاں تک کرتے ہیں کہ جن امدادی قافلوں کو پہلے سے اجازت مل چکی ہوتی ہے انہیں بھی جگہ جگہ روکا جاتا ہے اور فائرنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
واضح رہے اسرائیل کے سب سے بڑے اتحادی امریکہ نے غزہ کے مظلوم عوام کے نام پر 53 ملین ڈالر کی امدد کا اعلان کیا ہے مگر کہا ہے یہ امداد امدادی سرگمرمیوں میں مصروف کارکنوں کے تحفظ پر خرچ کی جائے گی، تاہم امریکہ کی طرف سے اسرائیل کو اس سلسلے میں روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق گذشتہ اتوار کو اسرائیلی حکام (فوج) نے فلسطینی ہلال احمر اور عالمی ادارہ صحت نے مریض کو نکالنے کی کوشش کی تو اس قافلے کو کئی گھنٹے راستوں میں رکھا گیا، نہ صرف یہ بلکہ طبی عملے کو حراست میں لے لیا گیا۔ایک اور واقعے کا ذکر کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کی طرف سے صحافیوں کو بتایا گیا مریضوں کو لے کر جانے والے ایک قافلے کو سات گھنٹے تک روکا، طبی عملے کو ایمبولنسز سے باہر نکال کر اس کے کپڑے اتار دیے گئے۔ بتایا گیا ہے اس قافلے کے ساتھ 24 مریض تھے جنہیں علاج کے لیے ہسپتال پہنچانا تھا مگر سات گھنٹے روکے رکھا گیا۔