(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جامعہ کراچی نے فلسطین سے متعلق سیمینار کے اشتہار میں نقشے میں فلسطین کی جگہ اسرائیل کا نام لکھ کر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے والی ریاستی پالیسی سے بغاوت کر دی۔
حاصل اطالاعات کے مطابق جامعہ کراچی کی فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز اور شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے زیر اہتمام سیمینار ’’Understanding Palestinian Conflict‘‘ کا انعقاد منگل 7 نومبر کو آرٹس فیکلٹی کے آڈیٹوریم میں کیا جا رہا ہے، جس کا متازعہ دعوتی اشتہار سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر وائرل ہو گیا جس کے بعد مختلف حلقوں میں سنجیدہ سوالات اٹھنے لگے، جاری کردہ دعوتی اشتہار میں نقشے پر فلسطین کی جگہ اسرائیل کا نام لکھا گیا ہے۔
واضح ہے کہ ریاست پاکستان اپنے بانی قائداعظم محمد علی جناحؒ کے افکار کی روشنی میں سزمین مقدس فلسطین پر قابض صہیونی اسرائیل کو تسلیم ہی نہیں کرتا اور فلسطین کو ہی اصل ملک تسلیم کرتا ہے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ گزشتہ دنوں جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی سرپرستی میں یکجہتی فلسطین ریلی و اجتماعات منعقد ہو چکے ہیں۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے شدید تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھا ہے کہ کیا جامعہ کراچی نے پاکستانی ریاستی پالیسی سے بغاوت کا اعلان کر دیا ہے۔
تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھایا کہ کیا وطن عزیز پاکستان کشمیر کے نقشے پر ہندوستان لکھنا قبول کرتا ہے؟ نہیں، پاکستان اس کو مقبوضہ کشمیر لکھتا ہے، تو پھر ایک غاصب صہیونی ریاست جس کو پاکستان تسلیم نہیں کرتا، اس کو جامعہ کراچی کی آرٹس فیکلٹی اور شعبہ بین الاقوامی تعلیمات نے سیمینار کے پوسٹر پر فلسطین کے نقشے پر غاصب صہیونی ریاست کا نام “اسرائیل“ لکھ کر اس کو خودساختہ طور پر قبول کرلیا ہے؟ سوشل میڈیا پر صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر یہ غلطی ہے تو اس کی تصحیح کی جائے اور اگر قبول کرنے کی سازش تو اس کی تحقیقات کی جائے۔