(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل نے غزہ کو خوف کی علامت بنا دیا ہے ، یہاں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے ہر جگہ موت موجود ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گریبیسس نے غزہ میں جاری اسرائیلی وحشیانہ بمباری اور اس کے نتیجےمیں ہونے والے غیر معمولی جانی اور مالی نقصان پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے لوگوں کیلئے زندگی جہنم بنا دی ہے، یہاں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں، ہر وقت منڈلاتے خطرات کا خوف الفاظ میں بیان کرنے سے باہر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے صحت مراکز پر 300 سے زائد حملے کیے گئے اور تاحال امداد کی رسائی کیلئے مشکلات درپیش ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ اس وقت غزہ میں صرف 15 اسپتال کام کر رہے ہیں اور وہاں پر بھی صرف محدود طبی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے افراد کو انتہائی ضروری مدد فراہم کرنے سے بھی روکا جار رہا ہے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار سے متجاوز ہوچکی ہے جبکہ 60 ہزار 317 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت سے شہید اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔