(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فتحی حازم نے جمعہ کے مبارک دن کا روضہ رکھا اور یافہ میں قائم مسجد میں فجر کی نماز کی ادائیگی کے بعد صہیونی مظالم کے خلاف فدائی حملے میں جام شہادت نوش کیا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب کے مرکز میں ایک بار پھرکامیاب فلسطینی آپریشن کیا گیا اورفائرنگ کےاس حملے میں 6 صیہونی واصل جہنم جبکہ 10 کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں اورزخمیوں میں سے 4کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حملے کی یہ کارروائی تل ابیب میں ڈیزنگوف اسٹریٹ پر تین مقامات پر ہوئی جس سے تل ابیب میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ فائرنگ کرنے والےحملہ آور کی شناخت29 سالہ جنین پناہ گزین کیمپ کے رہائشی فلسطینی نوجوان رعد فتحی حازم کے نام سے ہوئی ہے۔
صہیونی مظالم کے خلاف فدائی حملے میں شہید ہونے والے فتحی حازم نے جمعہ کے مبارک دن کا روضہ رکھا اور یافہ کے علاقے میں قائم مسجد میں فجر کی نماز کی ادائیگی کے بعد اس کارروائی میں جام شہادت نوش کی۔
واقعے کے بعد صہیونی حکام نے قابض فوج کو علاقے کی تلاشی کے احکامات جاری کردیے ہیں ساتھ ہی بندوق بردار حملہ آور کے ملنے تک عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایات کی ہیں اور صہیونی وزارت ٹرانسپورٹ کے حکم پر تل ابیب کے مرکز میں تمام عوامی نقل و حمل پولیس فورسز کی درخواست پر روک دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی ریاست اسرائیل میں مظالم کی انتہا کےجواب میں فلسطینیوں کی جانب سے یہ اپنی نوعیت کا چوتھا آپریشن ہے جو دو ہفتوں کےدرمیان ہوا،اس سے قبل النقب میں ایک فدائی حملہ کیا گیا جسے شہید محمد ابو القیعان نے انجام دیا، پھر الحضیرہ آپریشن، جسے مجاہدین خالد اور ایمن اجباریہ کی طرف سے، اور پھر تل ابیب میں بنی براک کے محلےمیں صہیونی فوج پر فدائی حملہ کیا گیا جس میں 2 صہیونی فوجیوں کو ہلاک کرنے والے ضیاء حمیشا بھی شہید ہوئے۔