(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست اسرائیل نے غزہ پر حملے کرکے پانی کی سپلائی بند کر دی ہے جس کی وجہ سے فلسطینیوں کیلئے پانی زندگی اور موت کا مسئلہ بن گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرئیل کے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر وحشیانہ حملوں کے بعد شہر کے پانی بجلی اور خوراک کی فراہمی کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ظلم کی انتہاکردیا ہے۔
غزہ کی صورتحال کو سنگین انسانی بحران قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج محاصرے کے بعد غزہ کے لیے پانی زندگی اور موت کا مسئلہ بن گیا ہے۔
کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا کہ اس وقت 2 ملین لوگوں کو پانی دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے ان کی زندگی میں مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں جس کیلئے ضرروی ہے کہ غزہ میں ایندھن کو پہنچانے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایک ہفتے سے غزہ میں انسانی امداد کی اجازت نہیں ہے، صاف پانی کی عدم دستیابی کے باعث فلسطینیوں کو گندا پانی پینے پر مجبور کیا گیا ہے جس سے بیماریاں بھی پھیل رہی ہیں۔