(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) 29 دسمبر کو جنوبی افریقہ کی جانب سے صیہونی ریاست کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے جواب میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے 26 جنوری کو حکم دیا تھا کہ صیہونی ریاست فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی روکنے اور غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرے۔
جنوبی افریقہ کے ایوان صدر نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر کہا ہےکہ وہ آئندہ ماہ بین الاقوامی عدالت انصاف میں حقائق اور شواہد کے ساتھ ایک میمورنڈم پیش کرے گا جس میں یہ ثابت کیا جائے گا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطین میں نہتے شہریوں کی نسل کشی کا سنگین جرم کیا ہے اور عرب ممالک اس مقدمے کی حمایت کرنے پر راضی ہیں۔
سرکاری بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ یہ مقدمہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک عدالت اپنا فیصلہ جاری نہیں کرتی۔ ایوان صدر نے اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل عدالت کے اب تک جاری کردہ عارضی احکامات پر عمل کرے گا۔
واضح رہے کہ 24 مئی کو عالمی عدالت انصاف نے جنوبی افریقہ کی طرف سے پیش کی گئی ایک فوری درخواست کے جواب میں ایک فیصلہ جاری کیا جس میں اسرائیل کو رفح میں اپنی فوجی کارروائیوں کو روکنے اور غزہ شہر میں تمام زمینی گزرگاہیں، خاص طور پر رفح کراسنگ کو فوری کھولنے کا پابند کیا گیا۔ تاہم صہیونی حکومت نے عالمی عدالت انصاف کے تمام احکامات ردی ٹوکری میں ڈال دیے۔