(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) گذشتہ سال سات اکتوبر سے صیہونی افواج نے غزہ کے تمام اسکول، کالجز، اسپتال، سرکاری اور غیر سرکاری عمارات سمیت پناہ گاہوں کو بھی وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنانا جاری رکھا ہوا ہے۔
فلسطینی وزارت تعلیم نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے پر 7 اکتوبر کو اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب شہید ہونے والے طلباء کی تعداد 5,379 سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 8,888 تک پہنچ گئی ہے۔
غزہ کی پٹی میں شہید ہونے والے طلباء کے علاوہ مغربی کنارے میں 48 طلبا شہید 305 زخمی ہوئے جب کہ 97 طلباء کو گرفتار کر لیا گیا۔
وزارت تعلیم کے مطابق غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد اسرائیلی بمباری میں 255 اساتذہ شہید اور 891 دیگر زخمی ہوئے، جبکہ مغربی کنارے میں 6 زخمی اور 73 سے زائد اساتذہ کو گرفتار کیا گیا۔
وزارت تعلیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 286 سرکاری اسکولوں اور اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے مہاجرین (UNRWA) سے وابستہ 65 پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں ان میں سے 111 کو شدید نقصان پہنچا۔40 مکمل طور پر تباہ، جب کہ 57 اسکولوں کی عمارتیں نا قابل استعمال ہوگئیں۔
بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ غزہ کی پٹی میں 620,000 طلباء جارحیت کے آغاز سے اب تک اپنے اسکولوں سے محروم ہیں، جب کہ زیادہ تر طلباء نفسیاتی صدمے کا شکار ہیں اور انہیں صحت کی مشکل حالات کا سامنا ہے۔ گذشتہ سال سات اکتوبر سے صیہونی افواج نے غزہ کے تمام اسکول ، کالجز ، اسپتال، سرکاری اور غیر سرکاری عمارات سمیت پناہ گاہوں کو بھی وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنانا جاری رکھا ہوا ہے ۔