(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج نے دعویٰ کیاتھا کہ اس نے شمالی غزہ میں حماس کے ہزاروں جنگجوؤں کو ختم کردیا اور اسلحے کے ایک ذخیرے پر بھی قبضہ کیا ہے تاہم موصول ہونے والی خبریں کچھ اور ہی صورتحال کا پتہ دیے رہی ہیں۔
غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کا چوتھا ماہ مکمل ہونے سےقبل مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ میں اپنی عسکری طاقت کو بحال رکھنے اور منظم ہونے کی علامات ظاہر کرتے ہوئے بروئے کارلانا شروع کر دیا ہے۔ حالیہ چند دنوں میں غزہ کے بعض مقامات پر اپنی پولیس کی نفری کی تعیناتی اور حماس حکومت کے ملازمین کو تنخواہوں کی از سر نو ادائیگی شروع کرنے کے علاوہ گذشتہ روز سے صیہونی فوجیوں کو تلاش کر کے نشانہ بنانے کی خبروں میں مزید تیزی آگی ہے۔
سات اکتوبر کے بعد اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ بمباری کے ساتھ ساتھ جب اپنی فوج زمین پر اتاری تو شمالی غزہ میں حماس نے بھرپور مقابلہ کیا اور صیہونی فوج کو غیر معمولی جانی اور مالی نقصان پہنچایا ، حماس کی یہ دفاعی جنگ بعد ازاں خان یونس اور جنوبی غزہ میں بھی جاری ہے، لیکن اتوار کے روز یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ حماس نے نسبتاً جارحانہ انداز میں اسرائیلی فوجیوں کو غزہ میں تاک تاک کر نشانہ بنانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
یہ پچھلے چند دنوں میں غزہ کے زمینی حالات کی تبدیلی اور حماس کے حق میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی ریاست کی فوج کے ترجمان نے گذشتہ ہفتے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے شمالی غزہ میں حماس کے ہزاروں جنگجوؤ کو ہلاک کیا ہے اور اسلحے کے ایک ذخیرے پر بھی قبضہ کیا ہے اور اب اس کا فوکس اب خان یونس پر ہے، تاہم اسرائیلی فوج نے خان یونس سے اگے رفح کی طرف بھی بمباری تیز کر دی ہے۔ پچھلے چوبیس گھنتوں کے دوران رفح میں اسرائیلی بمباری سے بے گھر فلسطینیوں کی کثیر تعداد شہید اور زخمی ہوئی ہے۔