(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عدالت کا کہنا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو اب نہ صرف قحط کے خطرے کا سامنا ہے بلکہ یہ قحط معصوم فلسطینیوں کی جانیں لینے لگا ہے۔
عالمی عدالت انصاف نے گذشتہ روز فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کیلئے "فوری اور بلا تعطل انسانی امداد کی فراہمی” کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اور موثر اقدامات کرے ، عدالت کا کہنا ہے کہ غزہ میں بھوک اور قحط ایک مسلمہ حقیقت بنتا جارہا ہے” اس وجہ سے، عدالت نے اسرائیلی قابض ریاست کو ایسے اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے جس میں غزہ میں خوراک، پانی، ایندھن اور دیگر سامان کے داخلے کی اجازت کے علاوہ ، لا تاخیر مزید زمینی گزرگاہیں کھولنا، اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کرنا، اور بنیادی خدمات اور انسانی ہمدردی کی فراہمی شامل ہیں۔
صیہونی ریاست کو دیئے گئے حکم میں عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں زمینی کراسنگ پوائنٹس کی گنجائش اور تعداد میں اضافہ کرے اور جب تک ضروری ہو انہیں کھلا رکھے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ قابض فوج غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب نہ کرے، جیسے کہ ترسیل کو روکنا وغیرہ ۔
عدالت نے اپنے دیئے گئے احکامات پر صیہونی ریاست کو ایک ماہ کے دوران اقدامات کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔