(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) کربلائے معلی میں دوسری بین الاقوامی کانفرنس ندائے اقصی فلسطین اور امام حسین کا آغاز ہو گیا، لیاقت بلوچ کا افتتاحی تقریب سے خطاب۔
عراق کے مقدس شہر کربلائے معلی میں جاری دو روزہ بین الاقوامی فلسطین کانفرنس بعنوان اقصی کی پکار ، فلسطین اور امام حسین کا آغاز ہو گیا۔ افتتاحی تقریب میں پاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے خطاب کیا۔ واضح رہے کہ ان کے ہمراہ وفد مین جمعیت علماء پاکستان کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر محمد ذبیر، جماعت اہل حرم پاکستان کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم شریک ہیں۔
کانفرنس میں فلسطین سمیت دنیا کے مختلف ساٹھ ممالک سے تعلق رکھنے والے دو سو سے زائد علماء، اسکالرز، دانشور، سیاسی شخصیات سمیت اراکین پارلیمنٹ اور سینیٹرز موجود ہیں۔ کانفرنس میں شرکت کرنے والوں میں مختلف مذاہب اور مسلمانوں کے تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے عمائدین شریک ہیں جبکہ کانفرنس میں فلسطینی شہداء کے خانوادے بھی شریک ہیں۔
کانفرنس میں فلسطینی نوجوان اسیروں کے والدین بھی خصوصی شرکت کر رہے ہیں جو اپنے نوجوان بچوں کی غاصب صیہونی اسرائیلی قید میں برداشت کی جانے والی صعوبتوں کے متعلق بیان کر رہے ہیں۔
کانفرنس کے آغاز پر عراق، فلسطین، لبنان، پاکستان، جنوبی افریقا، ایران، سری لنکا، چلی، روس سمیت دیگر ممالک کے اہم رہنماؤں نے خطاب کیا
کانفرنس کی افتتاحی تقریب کا انعقاد امام حسین علیہ السلام کے حرم مطھر میں کیا گیا تھا جہاں مختلف ممالک کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔ جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ امام حسین نے ہمیں درس دیا کہ ظالم اور جابر نظاموں کے سامنے ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے اور حق اور باطل کے معرکہ میں کسی بھی قیمتی چیز کی قربانی سے دریغ نہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام فلسطین کی کربلا میں جاری ظلم و بربریت کے خلاف برسرپیکار تھے اور ہمیشہ رہیں گے یہئ امام حسین کا درس ہے ۔ اس موقع پر کانفرنس کے شرکاء نے لبیک یا حسین لبیک یا اقصی کے نعرے لگائے۔
کانفرنس کی افتتاحی تقریب کے بعد تمام شرکاء نے امام حسین علیہ السلام کے حرم مطھر میں حرم کے متولی جناب عبد المہدی کربلائی کی قیادت میں نماز باجماعت ادا کی اور مسلمانوں کی وحدت کا عملی نمونہ پیش کیا۔