(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی مزاحتمی گروپ کا کہنا ہے کہ کہ اب وقت آگیا ہے کہ صہیونی دشمن کے اس جنگ کو ختم کیا جائے جو فلسطینیوں اور ان کی مسجد کے خلاف چھیڑی جا رہی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں صہیونی دشمنوں پر حملوں میں تیزی لائی گئی ہے اور گذشتہ ایک ماہ کے دوران مزاحمت کاروں کے حملوں میں تین صہیونی فوجیوں سمیت چار اسرائیلیوں کو جہنم واصل کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونیوں کے ہاتھوں قرآن مجید کی بے حرمتی ،جہاد اسلامی کا ردعمل کا اعلان
جاری کردہ بیان کے مطابق گذشتہ ستمبر کی 14 تاریخ کو جنین کے شمال میں الجلمہ فوجی چوکی کے قریب فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ مسلح تصادم میں ایک صہیونی افسر مارا گیا تھا۔یہ آپریشن جنین کے مغرب میں کفردان سے تعلق رکھنے والے مزاحمتی جنگجو احمد اور ایمن عابد نے قریبی رینج سے کیے گئے کوالیٹیٹو آپریشن میں کیا۔
20 ستمبر کو تل ابیب کے قریب ہولون کے علاقے میں ایک کمانڈو آپریشن میں ایک خاتون آباد کار ہلاک ہو گئی۔قلقیلیہ سے تعلق رکھنے والا نوجوان موسیٰ صرصور کالونی ایک آباد کار کے سر میں تیز دھار چیز سے وار کرنے میں کامیاب ہو گیا جس سے وہ جاں بحق ہو گیا۔
9 اکتوبر کو مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں شعفاط چوکی پر فلسطینی کمانڈو کی فائرنگ سے ایک اسرائیلی خاتون فوجی ہلاک ہو گئی۔اسی آپریشن میں ایک فوجی بھی شدید زخمی ہوا جس کے حملہ آورکو قابض ابھی تک تلاش کرنے میں ناکام ہے۔کل 11 اکتوبرکوایک اسرائیلی فوجی کو ’عرین الاسود‘ مزاحمتی گروپ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
یہ واقعہ نابلس میں "شاوی شمرون” یہودی کالونی کے قریب پیش آیا۔ یہ کالونی نابلس کے مغرب میں فلسطینی سرزمین پر بنی ہے۔’عرین الاسود‘ کے ہیروز کا ایک گروپ تیز رفتار کار کو استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کی ایلیٹ فورس میں شامل ’گیواتی بریگیڈ‘ کے اہلکاروں پرحمللہ کیا۔’عرین الاسود‘ کی جانب سے بیت المقدس کے لیے’ایام غضب‘ پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ شروع کرنے کے اعلان کے بعد بہادرانہ کارروائیاں ہوئیں۔
عرین الاسود نے زور دے کر کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس جنگ کو ختم کیا جائے جو فلسطینیوں اور ان کی مسجد کے خلاف چھیڑی جا رہی ہے۔