(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست کے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف اسرائیل میں چوتھے روز بھی شدید احتجاج جاری ہے جس میں شریک لاکھوں صیہونی آبادکار مظاہرین نیتن یاہو کی حکمت عملی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اامریکہ ، مصر اور قطر کی ثالثی سے غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کے لئے دن رات کوششیں جاری ہیں تاہم فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے مصر اور غزہ کےدرمیان سرحدی علاقے سے اپنی فوج نہ ہٹانے کا اعلان کیا ہے۔
رپور ٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی وزیراعظم شراکت داروں کے مطالبات اور عالمی دباوٓ کے باوجود مصر کی سرحد سے اپنی فوج ہٹانے کو تیار نہیں ہے اور کہتے ہیں کہ حماس کی طرف سے متعلقہ سرحد استعمال نہ کرنےکی ضمانت تک فوج رہےگی۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم کی ہٹ دھرمی کے نتیجے میں امریکا، مصر اور قطر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کے ممکنہ معاہدے کی بربادی سے متعلق دعویٰ بھی سامنے آچکا ہے۔
نیتن یاہو نے غزہ کے یرغمالیوں سے متعلق ممکنہ معاہدے کو برباد کیا: اسرائیلی میڈیااسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق ممکنہ معاہدہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی وجہ سے برباد ہوگیا۔
واضح رہے کہ صیہونی ریاست کے دار الحکومت تل ابیب میں صیہونی وزیراعظم کے خلاف چوتھے روز بھی احتجاج جاری ہے جس میں شریک لاکھوں مظاہرین نیتن یاہو کی حکمت عملی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور فوری طورپر عہدے سے الگ ہونے کے لئے مظاہرے کررہے ہیں جو اب پرتشدد شکل اختیار کرچکے ہیںٓ۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ حماس کے ساتھ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی راہ میں رکاوٹ نیتن یاہو کے اپنے سیاسی مفاد ہیں۔