(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف مزاحمت کا عمل جاری رہے گا، مزاحمت نےاپنی کمزوریوں پر قابو پالیا ہے اور طاقت دوبارہ بحال کر لی ہے۔
لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے ایران کے دار الحکومت تہران میں ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ نے ثابت کر دیا کہ اس نے دشمن کو آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی، اور اب لبنان کے لیے یہ موقع ہے کہ وہ سیاسی میدان میں اپنے آپ کو ثابت کرے۔
شیخ نعیم قاسم نے جنوبی لبنان میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کو لبنان اور عالمی برادری پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ "لبنانی ریاست اس بات کی ذمہ دار ہے کہ وہ جنگ بندی کے نفاذ کے لیے اقدامات کرے”۔
ان کا کہنا تھا کہ لبنان نے غیر قانونی صیہونی ریاست کے حملوں کی وجہ سے بڑی قربانیاں دی ہیں، لیکن مزاحمت نے ثابت قدمی دکھائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ اپنے ملک کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر لبنان کے صدر کے انتخاب، تباہ شدہ علاقوں کی دوبارہ تعمیر، اور اقتصادی ترقی کے لیے کام کرے گی۔
واضح رہے کہ 27 نومبر 2024 سے لبنان میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ایک نازک جنگ بندی جاری ہے، جو 8 اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والے متبادل حملوں کے بعد 23 ستمبر 2024 تک وسیع پیمانے پر پھیل گئی تھی۔ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے حزب اللہ کے ارکان کو جنوبی لبنان میں اسلحہ منتقل کرتے ہوئے پکڑا ہے، اور اس دوران 300 سے زائد جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔ لبنان کی قومی نیوز ایجنسی نے بھی رپورٹ کیا کہ اس وقت بیروت اور اس کے ارد گرد کے علاقوں میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے ڈرونز کی پرواز جاری ہے۔ اس صورتحال میں فرانس کے وزیر دفاع سباستین لوکورنو نے لبنان میں موجود اقوام متحدہ کی امن فوج کے دورے کے دوران جنگ بندی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔