(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ہمارے میزائلوں نے صیہونی ریاست کے اندر 110 کلومیٹر اور تل ابیب سے ڈیڑھ کلومیٹر کے فاصلے پر فوجی انٹیلیجنس بیس کو نشانہ بنایا، تمام ڈرونز کامیابی سے صیہونی ریاست کی حدود میں داخل ہوئے۔
لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کے ہاتھوں اپنے کمانڈر فواد شکر کی شہادت کا انتقام کے آپریشن کے بعد ٹیلی ویژن پر اپنی تقریر میں حزب اللہ کی جانب سے 300 سے زائد راکٹ اور دھماکہ خیز ڈرونز کے حملوں کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کاہ ہے کہ صیہونی ریاست کو حزب اللہ کے حملوں میں غیر معمولی نقصان پہنچا ہے غاصب ریاست ہمارے حملوں سے ہونے والے نقصانات چھپانے کی کوشش میں جھوٹ بول رہی ہے۔
حسن نصر اللہ نے کہا کہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج نے اسرائیل پر ہمارے آپریشن سے 30 منٹ قبل لبنان پر حملے شروع کئے تاہم اسرائیلی حملے ہمارے آپریشن پر اثرانداز ہونے میں ناکام رہے۔
حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے کمانڈر کی شہادت کے بدلے میں شہریوں کو نشانہ نہ بنانے کا فیصلہ کیا تھا، تل ابیب ائیرپورٹ اور اسرائیلی وزارت دفاع کو نشانہ بنانا حزب اللہ کے منصوبےمیں شامل نہیں تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے میزائلوں نے صیہونی ریاست کے اندر 110 کلومیٹر اور تل ابیب سے ڈیڑھ کلومیٹر کے فاصلے پر فوجی انٹیلیجنس بیس کو نشانہ بنایا، تمام ڈرونز کامیابی سے صیہونی ریاست کی حدود میں داخل ہوئے، صیوہنی افواج کا لبنان پر حملوں میں ہمارے اسٹریٹجک میزائلوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ جھوٹ اور اپنی خفت مٹانے کی ناکام کوشش ہے۔
حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ ہمارا ردعمل خطے میں بڑے پیمانے پر امریکی اور اسرائیلی فوجی نقل و حرکت، جنگ بندی مذاکرات اور دیگر وجوہات کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا۔