(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی حکومت میں سید نصر اللہ کے اقدامات سے بہت زیادہ خوف پایا جاتا ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا ، اسرائیلی فوج بھی حزب اللہ سے خوفزدہ ہے۔
انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے انسداد دہشت گردی (ICT) کے سربراہ، فوجیوں کی شکایات کے لیے محتسب گلیلی اور نیگیو میں میئرز ، کونسلوں کے فورم کے چیئرمین اور "راشی” فاؤنڈیشن کے اسٹریٹجک مشیر، میجر جنرل (ریزرو) Itzhak Brik نے حالیہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ صیہونی فوج میں حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے اقدامات اور ان کی جنگی حکمت عملی کی صلاحیتوں سے بہت زیادہ خوف پایا جاتا ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔
غاصب صیہونی فوج کے ریزرو جنرل ازحاق برک نے حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے حالیہ خطاب اور ان کی صیہونی حکومت کو دی گئي دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتےہوئے کہا ہے کہ حسن نصر اللہ ایک غیر معمولی کمانڈر ہے۔
انھوں نے حسن نصر اللہ کے حالیہ خطابات جس میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہا تھا کہ صیہونی حکومت اب دیواروں کے پیچھے چھپی ہوئی ہے، تاکید کی کہ دنیا میں اب امریکہ کا تسلط نہیں رہا اور ہر چیز کثیر قطبی دنیا کی طرف بڑھ رہی ہے اور یہی چیز اسرائیل کو پریشان کرتی ہے، اسرائیل اندرونی تقسیم کا شکار ہے جبکہ مزاحمت کا محور متحد اور طاقتور ہوا ہے۔
انھوں نے مزید اعتراف کیا کہ اسرائیل نے ایسی طاقت پیدا نہیں کی ہے جو علاقائی جنگ میں داخل ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا واحد راستہ یہ ہے کہ 25 سے 50 سال کی عمر کے درمیان ریزروسٹ پر مشتمل ملٹری نیشنل گارڈ بنائی جائے۔ اس صہیونی جنرل نے اشارہ کیا کہ اسرائیل آج ایک بڑے مسئلے سے دوچار ہے کیونکہ جب اسے مزاحمتی کارروائیوں کا جواب دینا ہوتا ہے تو وہ کوئی اقدام نہیں کرتا اور اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ جنگ کے لیے تیار نہیں ہے۔