(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حسن نصر اللہ کے خطاب پرصیہونی تجزیہ نگاروں کا کہناہے کہ انہوں نے اشاروں اور وضاحت دونوں طریقوں سےکہہ دیا کہ اسرائیل نابود ہوگا، حزب اللہ ڈرون طیاروں کی تعمیر میں خودکفیل بن گیا ہے اور وہ ایران سےاپنے رابطے کم کر رہا ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق قابض ریاست اسرائیل میں لبنانی ڈورن طیارےکے داخل ہونے کی کامیابی کے بعد حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سیدحسن نصر اللہ کے خطاب کو صہیونی میڈیا اور تجزیہ نگاروں نے خصوصی اہمیت دی اور اسے توازن کی تبدیلی کے معنی دیے ہیں۔
اسرائیل کےعبرانی چینل12 نے بھی اپنی رپورٹ میں سید حسن نصر اللہ کے خطاب کا کچھ حصہ بھی دکھا یا جس میں ان کا کہنا ہے کہ ہم اپنے دشمن سے یہ کہتے ہیں کہ ہم نے یہ توانائی حاصل کرلی ہے کہ ہم اپنےہزاروں میزائلوں کو دقیق اور سٹیک بنائیں، ہم نے یہ کام کچھ سال پہلے شروع کیا تھا اب ہمیں ان کو ایران سے منتقل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
حسن نصر اللہ کے خطاب کے حوالے سے صیہونی تجزیہ نگاروں کا کہناہے کہ حسن نصر اللہ نے اشاروں اور وضاحت دونوں طریقوں سے کہہ دیا کہ اسرائیل نابود ہوگا، ایک اور صہیونی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ حزب اللہ ڈرون طیاروں کی تعمیر میں خودکفیل بن گیا ہے اور وہ ایران سے اپنے رابطے کو کم کررہا ہے۔
واضح رہے کہ سید حسن نصر اللہ نے گزشتہ روز کے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ 2006 وہ سال تھا جب اسرائیل کی عظمت و ہیبت کا جنازہ نکل گیا، اس حکومت کا سارا راستہ، ایک کھائی میں ختم ہوتا ہے، یہ صرف میرا جائزہ نہیں ہے، دشمن کے اعلی حکام، اس حکومت کے بڑے تجزیہ نگار، فلسفی اور ماہرین بہت سے افراد ایسی ہی باتیں کرتے ہیں، ہم اسرائیل کو زوال کے راستے پر دیکھ رہے ہیں۔