(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) تحریک اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ نے بھی اعلان کیا کہ اس کے جنگجو القسام بریگیڈ کے شانہ بشانہ غزہ میں صیہونی فوج کے ساتھ شدید جھڑپوں میں مصروف ہیں۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف برسرپیکار فلسطینی مزاحمتی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ اور اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز نے گذشتہ روز غزہ پر صیہونی افواج کی جانب سے دوبار وحشیانہ بمباری کے جواب میں مشتترکہ طور پر صیہونی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب پر راکٹ حملے کیے ہیں جن کے نتیجے میں دشمن کو بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
عزالدین القسام بریگیڈز نے ٹیلی گرام ایپلی کیشن پر اپنے چینل پر ایک بیان میں کہا کہ اس نے تل ابیب کو راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے جس بعد اسرائیل کے تقریبا تمام ہی شہروں میں ایمرجنسی سائرن بجتے رہے اور لاکھوں صیہونی شہری زیر زمین پناہ گاہوں میں گھنٹوں تک رہنے پر مجبور ہوگئے۔
اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اللد اور الرملہ سمیت متعدد اسرائیلی شہروں اور قصبوں میں راکٹوں سے جانی اور مالی نقصان ہوا ہے تاہم نقصانات کی تفصیلات منظر عام پر نہیں لائی گئیں۔
القدس بریگیڈ نے اعلان کیا کہ اس کے جنگجو غزہ سٹی میں شدید جھڑپوں میں مصروف ہیں۔ القسام بریگیڈز نے مزید کہا کہ اس نے غزہ شہر کے شمال اور جنوب میں اسرائیلی فورسز کے ٹھکانوں کو درجنوں مارٹر گولوں سے بھی نشانہ بنایا ہے۔
جنگجوؤں نے شمالی غزہ کی پٹی میں بیت حانون میں ایک عمارت کے اندر تعینات اسرائیلی فٹ فورس کو چار اینٹی پرسنل اور اینٹی قلعہ بندی گولوں سے نشانہ بنایا۔ القدس بریگیڈز نے اعلان کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں کسوفیم بستی پر راکٹ فائر کر رہی ہے۔
غزہ شہر کے النصر محلے میں الرنتیسی ہسپتال کے قریب اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ ادھر القدس بریگیڈز نے بھی تل ابیب اور غزہ کےاطراف میں موجود یہودی کالونیوں اور اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو راکٹوں سے نشانہ بنا کر ان میں تباہی مچا دی۔ جمعہ کی صبح، غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی ختم ہوئی، جو قطری-مصری ثالثی کے ساتھ ختم ہوئی، اور 7 دن تک جاری رہی، اس دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا اور اس پٹی میں انسانی امداد پہنچائی گئی، جس میں تقریباً 23 لاکھ فلسطینی آباد ہیں۔