(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی میڈیا حماس کے ردعمل کےخلاف اکسا رہا ہے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ صہیونی دشمن کسی بھی نوعیت کے معاہدے سے فرار کی راہ تلاش کررہا ہے۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کےخلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک’حماس‘ کے پولیٹیکل بیورو کے سینئر رکن عزت الرشق نے گذشتہ روز صیہونی ریاست کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف جاری وحشیانہ کارروائیوں اور جنگ بندی کی تجاویز پر صیہونی ریاست کی جانب سے خلل ڈالنے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ان کی جماعت اور دیگر فلسطینی دھڑوں کا غزہ میں جنگ بندی کی امریکی تجاویز پر ردعمل ذمہ دارانہ، سنجیدہ اور مثبت ہے۔
انھوں نے کہا کہ صہیونی میڈیا حماس کے ردعمل کےخلاف اکسا رہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ صہیونی دشمن کسی بھی نوعیت کے معاہدے سے فرار کی راہ تلاش کررہا ہے اور غزہ پر وحشیانہ کارروائیاں جاری رکھنا چاہتا ہے۔
حماس کے رہ نما نے کہا کہ ردعمل ہمارے عوام اور ہماری مزاحمت کے مطالبات کے مطابق ہے اور معاہدے تک پہنچنے کے لیے وسیع راستہ کھولتا ہے۔
دوسری جانب حماس اور اسلامی جہاد نے کہا تھا کہ دونوں جماعتوں کے رہ نما اسماعیل ہنیہ اور زیاد نخالہ قطری وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران مزاحمتی دھڑوں کے ردعمل کو قطری بھائیوں تک پہنچانے کے لیے پیش پیش تھے۔
دونوں جماعتوں کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کی تجاویز پر حماس کی طرف سے جواب میں فلسطینی عوام کےمفاد کےحصول اور دشمن کی جارحیت روکنے کو ترجیح دی گئی ہے۔