(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس نے کہا ہے کہ ہمارا موقف واضح ہے ہم مذاکرات میں نئے نکات پر بات نہیں کریں گے ثالثوں کی جانب سے جن نکات پر اتفاق ہوا ان پر عمل درآمد کے لیے تیارہی، نئے نکات صرف وقت حاصل کرنے کی کوششیں ہیں۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رہنما اسامہ حمدان نے لبان کے دارالحکومت بیروت میں لبنانی ٹی وی المنار کو انٹر ویو دیتے ہوئے غیر قانونی صیہونی ریاست اور امریکہ کی غزہ میں نسل کشی جاری رکھنے کی حکمت عملی کو بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف طوفان الاقصیٰ معرکے نے فلسطین کے حوالے سے دنیا کے مختلف ممالک کے موقف کی اصلیت بے نقاب کردی ہے۔
اسامہ حمدان نے کہا کہ امریکی انتظامیہ اور مغرب صرف سیاسی مقاصد کی تکمیل کے نعرے لگا رہےتھے جن کی کوئی حقیقت نہیں تھی۔مغربی ملکوں اور امریکہ نے فلسطینیوں کے ساتھ دھوکہ کیا غاصب صیہونی ریاست کی پشتیبانی کی اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں صہیونی دشمن ریاست کا ساتھ دیا۔
حمدان نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمتی محور میں ہم آہنگی ہے، مارا موقف واضح ہے اور ہم نئے عنوانات کے بارے میں بحث کا انتظار نہیں کر رہے ہیں۔ ثالث ممالک کی طرف سے جن چیزوں پر ہم نے اتفاق کیا ان پر عمل درآمد کے لیے تیارہیں۔
ہمارا مقصد اسرائیلی جارحیت کو روکنا، قابض اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا، جنگ زدہ شہریوں کو ریلیف فراہم کرنا اور غزہ کی تعمیر نو کے جامع پروگرام کا آغاز ہے۔