(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کی شرائط پر اگر جنگ روکی گئی تو ایران، حزب اللہ اور دیگر جشن منائیں گے اور اور مشرق وسطیٰ میں تباہی مچائیں گے‘‘۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں بتایاگیا ہے کہ نیتن یاہو نے گذشتہ روز اسرائیلی فوج کے اعلیٰ افسران کے ساتھ غزہ کے معاملے اور حماس کے ساتھ جاری مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا ، جاری بیان میں بتایا ہے کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کے حوالے سے حماس کی شرائط قابل قبول نہیں ہیں۔
انھوں نے کہا ہے کہ حماس نے غزہ کی پٹی میں قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے ایسے مطالبات پیش کیے ہیں جنہیں ہم قبول نہیں کریں گے۔ نیتن یاہو نے اس بات پر زور دیا کہ شرائط "پچھلے معاہدے کی طرح ہونی چاہئیں‘‘۔ جس میں گذشتہ نومبر میں جنگ بندی کے دوران ایک اسرائیلی کے بدلے تین فلسطینیوں کی رہائی شامل تھی۔
نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کو "مکمل فتح” حاصل ہوگی اور جنگ کی وجہ سے فلسطینی حماس تحریک اور ایران کی حمایت یافتہ دیگر تنظیموں کے لیے "مہلک دھچکا” ہوگا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فتح کے بغیر "بے گھر (اسرائیلی) اپنے گھروں کو واپس نہیں جائیں گے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اگلا قتل عام صرف وقت کی بات ہے۔ اگر جنگ روکی گئی تو ایران، حزب اللہ اور دیگر لوگ یہاں جشن منائیں گے اور اور مشرق وسطیٰ میں تباہی مچائیں گے‘‘۔