(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) یحییٰ السنوار نے اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت اور مسجد اقصیٰ کا دفاع کرنے پر فلسطینی خواتین اور مردوں کو سراہااوراسلامی مقدسات، خاص طور پر مسجد اقصیٰ کے دفاع کو مزاحمتی قوتوں کی ذمہ داری قرار دیا۔
مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما یحیی السنوار نے اپنے جاری بیان میں قابض صہیونی حکام کو خبر دارکر تے ہوئے کہا ہےکہ اگرالقدس اور مغربی کنارے میں کشیدہ صورت حال باقی رہی اور فلسطینی عوام پر صہیونی مظالم کے بڑھتے ہوئے واقعات میں کمی نہ آئی تو اسرائیل ایک بڑی جنگ کے لیے تیار ہو جائے۔
ان کا کہناتھاکہ غزہ میں مقیم تمام مزاحمتی گروپوں کو پوری طرح تیاررہنا چاہیے کیونکہ اگر دشمن نے مسجد اقصیٰ پر جارحیت بند نہ کی تو رمضان کے مقدس ماہ کے بعد مسجد اقصیٰ کے لیے بڑی جنگ شروع ہو جائے گی۔
حماس سربراہ یحیی سنوار نے اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت اور مسجد اقصیٰ کا دفاع کرنے پر فلسطینی خواتین اور مردوں کو بھی سراہااور اسلامی مقدسات، خاص طور پر مسجد اقصیٰ کے دفاع کو مزاحمتی قوتوں کی ذمہ داری قراردیتے ہوئے کہا کہ مسجد اقصیٰ کے تحفظ کی جنگ رمضان کے بعد شروع ہوگی کیونکہ آئندہ دنوں میں صیہونیوں کے پاس بہت سے ایسے مواقعے ہیں جب وہ مسجد کو توڑنے کی کوشش کریں گےاور قبلہ اول کو نقصان پہنچانے کی گھناؤنی حرکات کرینگے۔