(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) حماس کے رہنما زاہر جبارین نے آنے والی مرحلے میں تحریک کی جانب سے اٹھائے جانے والے نئے اقدامات اور انتظامات کا انکشاف کیا، جن کا مقصد غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے تحت غزہ کی تعمیر نو کی رفتار کو تیز کرنا اور شہریوں کی معاشی حالت کو بہتر بنانا ہے۔
جبارین نے بتایا کہ کل غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے چار قیدیوں کے ناموں کی دوسری قیدیوں کے نام تبادلے کے معاہدے کے ثالثوں کو فراہم کیے جائیں گے، اور غزہ کے شہریوں کو اگلے ہفتے سے جنوب سے شمال کی طرف منتقل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ رفح کراسنگ کی نگرانی فلسطینی اور مصری انتظامیہ کے تحت کی جائے گی، اور "نتساریم” علاقے میں گاڑیوں کی تلاشی قطری اور مصری نگرانی میں ہوگی۔
جبارین نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی تعمیر نو کو تیز کرنے کی کوششیں حماس کی اولین ترجیح ہیں، اور یہ عمل ثالثوں کے ساتھ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق کیا جائے گا۔ اگلے مرحلے کے حوالے سے جبارین نے بتایا کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے کی بات چیت دو ہفتے بعد شروع ہوگی، جس میں تعمیر نو کے اقدامات شامل ہوں گے، جنہیں ثالث ضمانت دیں گے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کے موقف پر تبصرہ کرتے ہوئے جبارین نے کہا کہ وہ اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کے لیے تمام محاذوں کو بھڑکانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حماس قومی مفاہمت کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی اور غزہ کی تعمیر نو کے عمل کو آگے بڑھائے گی۔