(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) نفتالی بینیٹ نے کہا کہ فلسطینی امن نہیں چاہتے اور ضرورت پڑنے پر غزہ میں کارروائی کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نےاپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر اسرائیل غزہ کی پٹی کی حکمراں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے خلاف جنگ کے لیے تیار ہے۔
نفتالی بینیٹ نے القدس میں فلسطینی قونصل خانے کو دوبارہ کھولنے کے امریکی منصوبوں کی حمایت کرنے سے انکار کیا اور مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی صہیونی بستیوں کے حوالے سے بھی کہا ہے کہ اگرچہ امریکی صدر جو بائیڈن کی مخالفت کا سامنا ہےتاہم ان یہودی بستیوں میں بھی توسیع کی جائے گی اورہم ان کومزید وسعت دیں گے ۔
صہیونی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ وہ جوبائیڈن سے ملاقات کے دوران امریکا کے ساتھ "اسرائیل” کے تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کریں گے جو نیتن یاہو اور ڈیموکریٹک انتظامیہ کے مابین کشیدگی کا شکار ہوگئے تھےجبکہ ایران کے بارے میں ایک نیا اسٹریٹجک وژن پیش کریں گے جس میں تہران کے علاقائی اثر و رسوخ اور جوہری عزائم کے مخالف عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنا ، ایران کے خلاف سفارتی اور معاشی اقدامات کرنا اور اس پر اسرائیل کے خفیہ حملے جاری رکھنا شامل ہیں۔