(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حازم قاسم نے کہا کہ صدر عباس نے تل ابیب میں فلسطینی شہری کے حملے میں تین صہیونیوں کی ہلاکت کی مذمت کرکے اسرائیل کی خدمت بجا لانے کی کوشش کی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی جانب سےایک بیان میں فلسطینی صدر محمود عباس کے قابض اسرائیلی ریاست کے خلاف فلسطینیوں کے چند روز میں انفرادی مزاحمتی حملوں کی مذمت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے اسرائیلی بیانیے پر چلنے سے تشبیہ دیا ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ہے کہ صدر محمود عباس نے تل ابیب میں فلسطینی شہری کے حملے میں تین صہیونیوں کی ہلاکت کی مذمت کرکے اسرائیل کی خدمت بجا لانے کی کوشش کی ہےجبکہ اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں کی مخالفت کرکے مزاحمت اور تحریک آزادی کے حوالے سے قوم کے اجتماعی مؤقف سے انحراف کیاہے۔
واضح رہے کہ قابض ریاست میں آئے روز فلسطینیوں کو شہید کیا جارہا ہے جس کے نتیجے میں فلسطینی شہری بھی جوابی حملوں سےاپنی جانیں دے کر صہیونیوں کی نیندیں حرام کر رہے ہیں اور فلسطینی مزاحمتی جماعتیں اسے جوابی ردعمل قرار دے رہے ہیں تاہم تل ابیب میں ایک فدائی حملے پر ردعمل دیتے ہوئے صدرعباس نے حملے کی مذمت کی جس پرصہیونی وزیر دفاع بینی گینٹز کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کےمؤقف کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔