(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) تحریک حماس نے کہا کہ یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب قابض ریاست ہماری سرزمین، ہمارے عوام اور ہمارے مقدس مقامات کے خلاف یہودیت اور آباد کاری کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان اقتصادی سربراہ اجلاس کے انعقاد کی تیاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئےکہا ہے کہ یہ دشمن کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔
حماس نے فلسطینی اتھارٹی کے اس اقدام کے نتائج پرخبردارکرتے ہوئے کہاہے کہ فلسطینی اتھارٹی کا اسرائیل کے ساتھ سربراہ اجلاس منعقد کرناقابض حکمرانوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنا ہے اور یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب قابض ریاست ہماری سرزمین، ہمارے عوام اور ہمارے مقدس مقامات کے خلاف یہودیت اور آباد کاری کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔
تحریک حماس نےکہاکہ اس راستے کو قبول کرنا نام نہاد معاشی امن کے عنوان سے قابض ریاست کے مشکوک منصوبوں کا پردہ فاش کرتا ہے دوسری جانب صہیونی دشمن کو فلسطینیوں پر مزید غیرمنصفانہ اقدامات کو مسلط کرنے کا موقع ملےگا اور اسے اپنے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے مددکی فراہمی بڑھے گی۔