(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) "قابض فوج کے مجرمانہ منصوبوں کی وجہ سے مسجد اقصیٰ کو درپیش آنے والے خطرے اور ‘یہودی تعطیلات’ کے دوران آباد کاروں کی طرف سے جو خطرات پیدا ہوئیں ان سے ہم غافل نہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے یہودی مذہبی تہوار کے موقع پر قبلہ اول کو فلسطینی مسلمانوں کے لئے بند کئے جانے پر اپنے سخت ردعمل میں کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں دراندازی میں اضافے اور حقائق کو زمینی طور پر مسلط کرنے کے نتیجے میں مسجد اقصیٰ کی صورت حال کا مکمل طور پر ذمہ در غیر قانونی صیہونی دشمن ریاست دار اسرائیل ہے۔
اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ "قابض فوج کے مجرمانہ منصوبوں کی وجہ سے مسجد اقصیٰ کو درپیش آنے والے خطرے اور ‘یہودی تعطیلات’ کے دوران آباد کاروں کی طرف سے جو خطرات پیدا ہوئیں ان سے ہم غافل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی فوج اور یہودی آباد کاروں کی مسجد اقصیٰ کے خلاف سازشوں اور مکروہ عزائم کا ہرسطح پر مقابلہ کریں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم قبلہ اول کےدفاع کے لیے متحرک رہے گی۔ القدس کی عرب اسلامی شناخت کو بچانے، مسجد اقصیٰ کے دفاع ، اس کے اسلامی تشخص اور تاریخی، ثقافتی مرکزکے طور پر اس کا دفاع کیا جائے گا۔
حماس مزید کہا کہ مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی دھاووں کی پالیسی اور یہودیوں کی تعطیلات کا ناجائز فائدہ اٹھا کر وہاں پر من مانی کی پالیسی مسلط کرنا، قابض حکومت کی زیر قیادت مذہبی جنگ کا حصہ ہے، جو کہ مقدسات کی صریح خلاف ورزی ہے۔ "حماس” نے القدس اور پورے مقبوضہ مغربی کنارے اور 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ عام طور پر متحرک ہو جائیں اور قبلہ اول اور القدس کے دفاع کے لیے کام کریں۔