(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لئے مذاکرات کے ذریعے معاہدے تک پہنچنے والا راستہ مسدود ہے۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار یدیعوت احرنوت نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ شدت پسند صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے گذشتہ روز اسرائیلی پارلیمنٹ میں خارجہ امور اور دفاعی کمیٹی کے ساتھ ایک خفیہ اجلاس میں کے دوران کمیٹی کو اشارہ دیا ہے کہ حماس کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں میں سے نصف تاحال زندہ ہیں تاہم یرغمالیوں کی رہائی کے لئے مذاکرات کے ذریعے معاہدے تک پہنچنے والا راستہ مسدود ہے۔
صیہونی وزیر اعظم نے اجلاس کے شرکاء سے سفید جھوٹ بولتے ہوئے اپنے سیاسی مستقبل کو زندہ رکھنے کیلئے غزہ جنگ جاری رکھنے کی کوشش کو حماس کے سرڈالتے ہوئے کہا ہے کہ میں اس پہل سے متفق ہوں اور معاہدے میں میں نے کوئی تبدیلی نہیں کی ہے تاہم حماس کسی معاہدے تک نہیں پہنچنا چاہتی ہے اور یہیں سے سب کچھ شروع ہوتا ہے اور ختم ہوتا ہے۔؎
واضح رہے کہ حماس کی جانب سے بار ہا اس بات کا اعلان کیا جاچکا ہے کہ وہ امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے تیار کئے جانے والے نکات کے تحت جنگ بندی کیلئے تیار ہے تاہم صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو اپنی سیاسی مستقبل کو بچانے کیلئے غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔