(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کی جانب سے ان حملوں کی ابتدا11مئی سےشروع ہوئی تھی جس میں صہیونی فوج نے غزہ میں چار بلند ترین عمارات پر حملے کئے تھے، اب اسرائیل کو عالمی دنیا کے سامنے ان عمارات پر حملوں کے معقول جواز کے پیش کرنے کے مسائل کا سامنا ہے۔
عالمی خبررساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی جاری کردہ رپورٹ میں واضح کیاگیاہے کہ رواں سال ماہ مئی میں اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں محاز آرائی کے دوران 4 بلند عمارتوں پر حملے کیے جو کہ جنگی قوانین کی کھلی خلاف ورزی میں شامل ہوتے ہیں۔
رپورٹ میں اسرائیل پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ان حملوں کے لیے عائد الزامات کےجواب میں ثبوت پیش کرے۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق غزہ لڑائی میں ہونے والے اسرائیلی حملو ں سے درجنوں فلسطینی خاندان بے گھر ہوئے اور بہت سے افراد کے روزگار تباہ ہوگئے۔
اس حوالے سےاسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں 10 مئی سے21 مئی تک 1500 اہداف پر حملے کئے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں مئی میں اسرائیلی حملوں میں 260 فلسطینی مارےگئے۔ اسرائیلی حملوں میں مارے جانے والوں میں 66 بچوں سمیت 129 شہری شامل ہیں۔