(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) یو این میں روسی مستقل رکنی مشن کے مطابق یہ منصوبہ 1949 کے جنیوا کنونشن کی شقوں سے متصادم ہےجس کے بعد گولان کی پہاڑیوں کا علاقہ جو شام کا حصہ ہے اس پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز اقوام متحدہ میں روس کے مستقل رکنی مشن کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر واضح پیغام میں قابض ریاست اسرائیل کو مقبوضہ علاقےگولان کی پہاڑیوں پر خودمختاری سے متعلق آبادکاری کی سرگرمیوں کو بڑھانے کے اعلان کو شدید تنقید کا نشانا بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ روس تل ابیب کے ان منصوبوں کو تسلیم نہیں کرتا۔
ٹوئٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ 1949 کے جنیوا کنونشن کی شقوں سے متصادم ہےجس کے بعد گولان کی پہاڑیوں کا علاقہ جو شام کا حصہ ہے اس پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے گذشتہ سال کے آخر میں گولان کی پہاڑیوں کے اس علاقے میں صہیونی بستیوں کی تعداد کو دوگنا کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا،اس سے قبل عالمی برادری کی مخالفت کے باوجود اسرائیل نے 1967 میں شام کے علاقے گولان کی پہاڑیوں پرقبضہ کرکے 1981 میں تمام علاقے کو غیر قانونی طور پر صہیونی بستیوں کے ساتھ جوڑ لیاتھا۔