(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ذرائع نے بتایا کہ مراد البیوک نامی اس بچے کو غزہ کے الناصر ہسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹرز نے طبی معائنے کے بعد تصدیق کی ہے کہ بچے کی موت شدید سردی کے باعث حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی جو ان دنوں شدید سردی کی لپیٹ میں ہےجس سے مقابلہ کر نے کےلیےاس وقت بجلی کی شدید قلت کے باعث فلسطینی باشندوں کے پاس اس سردی سے بچاؤ کیلیے سہولیات کے ناکافی ہونے کےنتیجے میں 1 ماہ قبل پیدا ہونے والا فلسطینی بچہ دم توڑ گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ مراد البیوک نامی اس بچے کو غزہ کے الناصر ہسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹرز نے طبی معائنے کے بعد تصدیق کی ہے کہ بچے کی موت شدید سردی کے باعث حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی ہے۔
فلسطینی بچے کے والدین انتہائی غریب ہیں اور صہیونی فوجی جارحیت کا نشانہ بننے والے تباہ شدہ مکان میں رہ رہے تھےجس کے انتہائی ٹھنڈے کمرے میں رہنے پر مجبور والدین کے ساتھ یہ بچہ جس کے جسم پرسردی سے پڑنے والے نیلے دھبےواضح ہیں اور بتاتے ہیں کہ بچہ سردی سے جاں بحق ہوا۔
واضح رہے کہ غزہ میں ان دنوں مئی 2021میں صہیونی جارحیت کے نتیجے میں 13000عمارتیں تباہ کر دی تھیں جس سے گھروں سے محروم فلسطینی شہری شدید بارشوں اور سردی کے باعث مزید مشکلات کا شکار ہو کر عالمی اداروں کی توجہ کے منتظر ہیں۔