(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں قطرکی امداد سے چلنے والے پاور پلانٹ میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کےباعث مقامی کمپنی کو تقریباً 30 لاکھ ڈالر کی مزید کمی کا سامنا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے محصو علاقے غزہ کی پٹی میں مقامی پاور پلانٹ ضرورت کی 500 میگاواٹ بجلی کے بجائے صرف 60 میگاواٹ بجلی فراہم کر نے کے قابل ہے جس کے باعث غزہ کے شہریوں کیلیےبجلی کی بندش نے مزید بدترحالات پیدا کر دیے ہیں اورشہری روزانہ 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سامنا کر رہے ہیں۔
غزہ کی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے عہدیدار نے ماہ اپریل میں کہا تھا کہ معتدل موسم میں غزہ میں یومیہ 20 گھنٹے تک بجلی کی فراہمی کی جاسکے گی تاہم زیادہ درجہ حرارت اورایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے آگے بجلی کی سپلائی متاثر ہوگی جوگرمیوں کے موسم میں واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔
یاد رہے کہ غزہ کی پٹی میں قطربجلی کے پاور پلانٹ کومتحرک رکھنے کے لیےایک خطیر رقم1 کروڑ ڈالر کی مد میں ایندھن کے حصول کیلیے وقف کر تا ہے جس کے نتیجے میں اسرائیل غزہ کو بجلی فراہم کرتا ہے تاہم ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث مقامی کمپنی کو تقریباً 30 لاکھ ڈالر کی کمی کا سامنا پھر بھی ہے جس کے باعث غزہ میں روزانہ کی بنیا دپر 10 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ معمول بن چکی ہے۔