(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سال کے آغاز سے اب تک اسرائیلی قابض فوج غزہ کے ماہی گیروں کے خلاف 120 سے زائد خلاف ورزیاں کر چکی ہےاور جون کے اوائل تک، بچوں سمیت 39 ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی قابض فوج نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ کے مشرقی علاقوں کو بند کر دیا اور سمندر میں ماہی گیروں کی کشتیوں کو نشانہ بنایاجس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی مچھیرے زخمی ہو گئے جبکہ قابض فوج کے جنگی جہازوں نے بھی شمالی غزہ کی پٹی کے کھلے سمندر میں ماہی گیروں کی کشتیوں پر مشین گنوں سے فائرنگ کی اور ان کا پیچھا کیا۔
دوسری جانب غزہ کے الزیتون محلے کے مشرق میں، 8 اسرائیلی فوجی بلڈوزر اور 3 ٹینک حفاظتی باڑتوڑ کر علاقے میں داخل ہو گئے اور ان بلڈوزروں نے ٹینکوں کی حفاظت میں غزہ کے شہریوں کی زرعی زمینوں کو بلڈوز کر دیا۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ کے سرحدی علاقوں میں دراندازی اور فائرنگ اور سمندر میں ماہی گیروں کا تعاقب اور نشانہ بنانا اسرائیلی پالیسی میں تقریباً روزمرہ کا معمول بن چکا ہےجبکہ یہی حال ماہی گیروں کے ساتھ بھی ہے جو مشکل حالات میں معاشی مسائل سے نبرد آزما ہیں اور اسرائیل کی طے شدہ سمندری حدود میں رہنے کے باوجود صہیونی فوج کی فائرنگ اور گرفتاریوں کا سامنا کر تے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سال کے آغاز سے اب تک اسرائیلی قابض فوج غزہ کے ماہی گیروں کے خلاف 120 سے زائد خلاف ورزیاں کر چکی ہے۔ جون کے اوائل تک، بچوں سمیت 39 ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا، 15 سے زائد ماہی گیر مختلف درجات کے زخمی ہوئے،جبکہ صہیونی فوج نے فلسطینیوں کی کشتیاں اور ماہی گیری کے سامان کو تباہ اور ضبط کیا۔