(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی افواج دوماہ گزرنے کے باوجود غزہ میں کوئی ایک فوجی ہدف حاصل کرنے میں تاحال ناکام ہے جس کی خفت نہتے فلسطینیوں پر بمباری کرکے مٹائی جارہی ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر فوجی جارحیت کو دو ماہ سے زائد کا وقت گزرچکاہے تاہم اس کےباوجود صیہونی افواج شہر میں کوئی ایک فوجی ہدف حاصل کرنےمیں کامیاب نہیں ہوسکی ہے جس کی خفت مٹانے کیلئے فلسطینی شہریوں ان کے گھروں اسکولوں اسپتالوں اور حتیٰ کہ اقوام متحدہ کے قائم کردہ پناہ گاہوں کو بھی وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنارہی ہے ، سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 10 ہزار بچوں اور 6 ہزار خواتین سمیت 20 ہزار فلسطینی شہید اور 50 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
غاصب فورسز نے گذشتہ روز غزہ کے مشرقی شہر جبالیہ میں قائم پناہ گزین کیمپ پر بمباری سے مزید 90 فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے۔ غزہ کے جبالیہ کیمپ میں شہاب خاندان کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 20 افراد شہید اور 100 زخمی ہوگئے جب کہ حملے میں قریبی گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔
اسرائیلی فورسز نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال کا محاصرہ ختم کردیا تاہم عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے شمالی غزہ میں کمال عدوان اسپتال کی تباہی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کمال عدوان اسپتال کے غیرفعال ہونے سے 8 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
رفح میں زوردار دھماکے میں رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں 2 افراد شہید اورہ متعدد افراد زخمی ہوگئے، اسرائیلی طیاروں نے خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلہ سمیت جنوب مشرقی علاقے میں بھی دو حملے کئے۔ ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین کے بعد اسرائیلی افواج کی جانب سے نورالشمس کیمپ پر جارحانہ کارروائی کی گئی، اسرائیلی طیارے کے حملے میں مزید 5 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ اسرائیلی فورسز نے ایمبولینسوں کو بھی کیمپ جانے سے روک دیا۔ حملے کے مقام پر طبی امداد نہ پہنچنے کے باعث 2 فلسطینی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ اسرائیلی افواج نے ایمبولینس کے اندر سے طبی عملے کے ایک اہلکار کو بھی گرفتار کرلیا۔