(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کے اسپتال مستشفى العودة نے اعلان کیا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے سات اکتوبر 2023 سے جاری دہشتگردی کے دوران غزہ کے مختلف اسپتالوں پر 500 سے زائد حملے کیے جس میں زخمیوں مریضوں کے علاوہ اسپتال کا عملہ بڑے تعداد میں شہید اور زخمی ہوا۔
جمعرات کو جاری ایک بیان میں، اسپتال نے بتایا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست نے 100 سے زائد ایمرجنسی ٹیموں کو نشانہ بنایا اور جنگ کے دوران طبی عملے کے 2260 افراد کو گرفتار کیا جن میں سے متعدد تاحال لاپتہ ہیں۔اسپتال میں کام کرنے والے 6 افراد کی شہادت کی تصدیق بھی ہوئی ہے، جو تل الزعتر میں غیر قانونی صیہونی ریاست کی محاصرے کے دوران شہید ہوئے۔
فلسطینی میڈیا ذرائع نے بتایا کہ صیہونی افواج نے دانستہ طورپر اپستالوں اور طبی خدمات فراہم کرنے والے اداروں اور اس کے عملے کو نشانہ بنایا جس کا مقصد فلسطینیوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان دینا تھا۔
دوسری جانب غزہ کی شہری دفاع نے اپنے جاری بیان میں بتایا ہے کہ شہر کے جنوبی علاقوں رفح اور خان یونس سے 50 سے زائد شہیدوں کی لاشیں نکالی گئیں۔ اتوار کو فائربندی کے اطلاق کے بعد سے مجموعی طور پر 162 شہیدوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔