(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) خان یونس میں اسرائیلی فوجیوں کے زیر قبضہ عمارت کو بارودی مواد سے تباہ کر دیا گیا،القسام جانبازوں نے بوبی ٹریپس سے کئی صیہونی فوجیوں کو ہلاک و زخمی کیا۔
تفصیلات کےمطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ پہلے ہی ایک مشکل جنگ تھی تاہم گذشتہ تین روز جب سے اسرائیلی فوج نے شمال سے جنوب کی جانب پیش قدمی شروع کی ہے یہ اسرائیلی فوج کے لئے سب سے زیادہ خونی دن ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ تین دنوں کے دوران اسرائیلی فوج کو سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا ہے، اسرائیل ذرائع کی جانب سے جانی نقصان کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں تاہم القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات سے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ گذشتہ تین دونوں کے دوران اسرائیلی فوج کے کم سے کم 50 اہلکار مارے گئے جن میں اعلیٰ افسران بھی شامل تھے جبکہ کئی ٹینک اور جنگی ساز و سامان کو نشانہ بنایا گیا ۔
القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی غزہ میں مزاحمت کاروں کے صیہونی فوج کے خلاف شدید مزاحمت کا سلسلہ جاری ہے۔
مزاحمت کاروں نے شیخ رضوان کے علاقے میں صیہونی فوج الیاسین 105 راکٹ سے حملہ کیا جس کےنتیجےمیں صیہونی فوج کے 3 ٹینک مکمل جبکہ بعض کو جزوی نقصان پہنچا اس حملےمیں 10 اسرائیلی موقع پر ہلاک ہوئے جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
جبالیہ اور وسطیٰ علاقے شیخ رضوان کے مضافات میں القسام کے اسنائپرز کی فائرنگ سے 8 اسرائیلی زخمی ہوئے جس کے حوالے سے غالب گمان ہے کہ وہ جانبر نہیں ہوسکیں گے۔
رپورٹس کے مطابق خان یونس میں اسرائیلی فوجیوں کے زیر قبضہ عمارت کو بارودی مواد سے تباہ کر دیا گیا جس کے نتیجےمیں کم سے کم 20 اسرائیلی موقع پر مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوگئے، تل ابیب اور عسقلان میں بھی راکٹ حملے کیے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے حملوں میں 2 میجر اور ایک لیفٹیننٹ کرنل سمیت سمیت 10فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ مزاحمت کاروں کے ہاتھوں مارے جانےو الے اسرائیلی فوجیوں اور ہونے والے نقصان کےحوالے سے اسرائیل تفصیلات فراہم نہیں کرتا، القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری حملوں کی ویڈیو ز کے بعد اسرائیل نے اپنے معمولی نقصان کا اعتراف کیا۔