(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی فوج رفح کے محفوظ زون میں آپریشن کا منصوبہ بنا رہی ہے جس کے لیے اسرائیل اور مصر کے انٹیلی جنس حکام نے قاہرہ میں ملاقات بھی کی ہے۔
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بائر بوک نے ہزاروں فلسطینیوں کے قتل میں ملوث اسرائیل کی جانب سے رفح کے محفوظ زون میں فوجی آپریشن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح بارڈر میں موجود ہزاروں پناہ گزینوں میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، اس علاقے میں اسرائیلی فوجی آپریشن کا کوئی جواز نہیں ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر و الکر ترک نے بھی رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے منصوبے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رفح میں 15 لاکھ فلسطینی پناہ گزین ہیں، اسرائیلی فوجی منصوبے نے شہریوں کیلئے خطرات پیدا کر دیے ہیں۔
واضح رہے انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار اینڈ کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج رفح آپریشن کا منصوبہ بنا رہی ہے اور رفح آپریشن کے لیے اسرائیل اور مصر کے انٹیلی جنس حکام نے قاہرہ میں ملاقات بھی کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتوں میں لاکھوں فلسطینیوں نے غزہ میں اسرائیلی بمباری کے باعث رفح بارڈر کی طرف ہجرت کی ہے۔ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک 27 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 65 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ ناقابل رہائش ہو چکا ہے اور غزہ کی 80 فیصد سے زائد آبادی نقل مکانی کر چکی ہے۔