(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سات اکتوبر سے جاری صیہونی دہشتگردی میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 20،674 ہوگئی ہے 54،536 زخمی ہیں جبکہ 8000 کے قریب تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کی تفصیلات جاری کی ہیں جس میں انھوں نے بتایا ہے کہ صیہونی افواج کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ 81 ویں روز بھی جاری ہے جس میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 20،674 ہوگئی ہے 54،536 زخمی ہیں جبکہ 8000 کے قریب تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے گذشتہ 34 گھنٹوں کے دوران محصور شہر غزہ میں 25 مختلف مقامات پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس میں 250 فلسطینی شہید ہوئے جس میں 50 فیصد سے زائد خواتین اور بچے شامل ہیں جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ۔
انھوں نے بتایا کہ اسرائیل غزہ کے شہریوں کی نسل کشی کررہی ہے اور اس کے لئے اس نےمنظم طریقہ کار اختیار کیا ہوا ہے اسرائیلی فوج اسپتالوں، ڈاکٹروں اور طبی عملے کو نشانہ بنارہی ہے تاکہ زخمیوں کا علاج نہیں کیا جاسکے اور شہادتوں میں زیادہ سے زیادہ اضافہ ہو، انھوں نے بتایا کہ صیہونی فوج نے اب تک 311 صحت کے اہلکاروں کو شہید کیا جو باآسانی شناخت کئے جاسکتے تھے ، غاصب فورسز نے 102 ایمبولینسوں کو نشانہ بناکر تباہ کردیا۔”صحت کے نظام کے خلاف اسرائیلی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں 141 صحت کے اداروں کو نشانہ بنایا گیا اور 23 ہسپتالوں اور 53 مراکز صحت کو سروس سے ہٹا دیا گیا۔”
انھوں نے بتایا کہ غاصب صیہونی افواج نے شمالی غزہ کے ہسپتالوں کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ، ڈاکٹر احمد الکہلوت اور ڈاکٹر احمد مہنا سمیت 99 صحت کے اہلکاروں کو ابھی تک حراست میں لے رکھا ہے۔ القدرہ نےبتایا کہ قابض ریاست نے شمالی غزہ کے ہسپتالوں کو جان بوجھ کر تباہ کر دیا اور آٹھ لاکھ شہریوں کو صحت کی خدمات سے محروم کر دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ طبی ٹیمیں سینکڑوں نازک، خطرناک اور پیچیدہ کیسز کے سامنے بے بس ہیں اور مطلوبہ علاج، انسانی اور طبی صلاحیتوں کی کمی کی وجہ سے ختم ہوچکا ہے۔