(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسماعیل ہنیہ نے غزہ میں غاصب ریاست کی وحشیانیہ بمباری ، مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی چھاپوں،ناجائز یہودیو بستیوں کی تعمیر سمیت غزہ کی گذرگاہوں کی بندش پر تشویش کا اظہار کیا۔
مقبوضہ فلسطین میں غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ آج تحریک کے سیاسی شعبے کے سربرہ اسماعیل ھنیہ سے اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی ٹور وینس لینڈ نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے ۔
اسماعیل ھنیہ نے کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی کوغاصب صیہونی ریاست کی جانب سے جاری ریاستی دہشتگردی کے باعث بگڑتی ہوئی انسانی صورت حال کے تباہ کن ‘نقصانات’ سے خبردار کیا ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے ٹور وینس لینڈ کو بتایا کہ فلسطینی مزاحمت ایک ہی صورت میں روکا جاسکتا ہے قابض صہیونی ریاست کو فلسطینی عوام پر اپنے حملے بند کرناہوں گے ، ناجائز یہودی بستیوں کی تعمیر اور توسیع کو روکنا ہوگا اور مسجد الاقصی میں یہودی مذہبی رسومات کے نام پر قبلہ اول کی بے حرمتی بند کرنا ہوگی اور ہماری مقدس زمین سے نکلنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ” اسرائیل کی تمام بستیاں اور نام نہاد سیٹلمنٹ چوکیاں بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہیں۔