(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صیہونی جارحیت میں شہید ہونے والے شہریوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اتنی بڑی تعداد میں میتوں کو رکھنے کا انتظام نہیں۔
نویں روز بھی غیر قانونی صیہونی ریاست اسرئیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر پر وحشیانہ بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت تین ہزار سے زائد فلسطینی شہید جبکہ تیرا ہزارسے زائد زخمی ہیں ، غزہ کے اسپتالوں میں میتوں کو رکھنے کی گنجائش ختم ہونے پر اسپتال انتظامیہ نے آئسکریم ریفریجریٹرز کا استعمال شروع کردیا ہے جو ایک سنگین انسانی المیہ ہے ۔
سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹ پر جاری ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسپتال انتظامیہ صیہونی بمباری کے نیتجےمیں شہید ہونےوالے فلسطینیوں کی میتوں اور انسانی اعضا کو رکھنے کیلئے آئسکریم ریفریجریٹرز کا استعمال کررہی ہے۔
عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دیر البلح میں الاقصیٰ شہدا اسپتال کی انتظامیہ نے بتایا کہ اسپتال کے فریج میں اتنی بڑی تعداد میں شہدا کی لاشوں کو نہیں رکھا جا سکتا لہٰذا اسرائیل کے حملے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی میتیں اب آئس کریم ٹرکس اور ریفریجریٹر گاڑیوں میں رکھی جا رہی ہیں۔
دیر البلح کی اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں ہیلتھ ریفریجریٹرز لاشوں سے بھر گئے ہیں جس کے بعد اسپتال انتظامیہ فیکٹریوں سے ادھار لے کر کھانے اور آئس کریم کے ریفریجریٹرز کو استعمال کرنے پر مجبور ہے ۔