(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )سات ماہ سےجاری اسرائیلی دہشتگردی میں غزہ کی 90 فیصدسے زائدعمارات تباہ ہوچکی ہیں پوراشہر ملبےکاڈھیربن چکا ہے۔
فلسطین کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس کی جانب سے جاری رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہےکہ غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی غزہ پرجاری سات ماہ سے زائدعرصے سے جاری نسل کشی میں 90 فیصد سے زائدعمارات ملبےکاڈھیربن چکی ہیں ،اسرائیلی وحشیانہ بمباری میں اب تک خواتین اوربچوں سمیت10 ہزارسے زائدفلسطینی ملبے تلےدبےہوئے ہیں اورلاپتہ ہیں، اسرائیلی فوج امدادی کارکنان کو شہیدوں کی لاشیں نکالنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ جاری کردہ لاپتہ افراد شہداء کے اعدادوشمار میں شامل نہیں ہیں جس کی وجہ ہسپتالوں میں لاشوں کی آمد کو ریکارڈ کرنے میں ناکامی ہے۔ ان شہداء کو شامل کیا جائے تواس طرح شہداء کی تعداد 44 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی پٹی پر دو سو دنوں سے زائد اسرائیلی جارحیت کے جاری رہنے کے باوجود عملہ ہمارے لوگوں کے تئیں اپنا انسانی فریضہ سرانجام دے رہا ہے۔ اگرچہ اس کے پاس سامان کی شدید قلت ہے اور اسے ملبہ ہٹانے کے لیے درکار بنیادی سامان موجود نہیں ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ جارحیت کے آغاز سے لے کر آج تک ان تک پہنچنے اور انہیں ملبے کے ڈھیروں سے بچانے میں ناکامی کے نتیجے میں ہزاروں شہری اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔