(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) "اسرائیل ایک سال سے زائد عرصے سے سات محاذوں پر علاقائی جنگ لڑ رہا ہے، جس میں اسرائیلی فوج تقریباً دو ڈویژنوں کو کھو چکی ہے، جب کہ اس کے پاس ہزاروں فوجیوں کی کمی ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار "Maariv” نے سیاسی مصنف بین کیسپٹ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایک سال سے زائد عرصے سے جاری مختلف معاذوں پر جاری جنگ میں فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور لبنانی تحریک حزب اللہ کے ہاتھوں اسرائیل کو غیر معمولی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اسرائیلی فوج تقریب دو ڈیویژن فوجیوں سے محروم ہوچکی ہے، ایک فوجی ڈویژن میں عام طور پر 7,000 سے 22,000 سپاہی ہوتے ہیں۔ ایک ڈویژن دو یا دو سے زیادہ بریگیڈز کے ساتھ ساتھ خصوصی بٹالین پر مشتمل ہوتا ہے۔
بین کیسپیٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کو اس وقت حریدی کمیونٹی کی جانب سے فوج میں بھرتی پر سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اسرائیلی حکومت کی جانب سے حریدی کمیونٹی کو فوج میں بھرتی کے احکامات دیئے گئے ہیں تاہم 4 ہزار افراد میں سے صرف 240 افراد نے فوج میں بھرتی کیلئے حامی بھری ہے۔
فو ج میں سپاہیوں کی کمی کے باعث "حکومت اپنے شہریوں کو باقاعدہ سروس میں شامل کرنے کیلئے معیاد کو بڑھارہی ہے، ہر سال ریزرو سروس کے دنوں کی تعداد میں نمایاں طور پر توسیع کررہی ہے اور ریزرو استثنیٰ کی عمر میں اضافہ کررہی ہے موجودہ چھوٹ کو ختم کررہی ہے،”۔
اخبار نے اپنی رپورٹ نے ان فوجی نقصانات کی طرف اشارہ کیا ہے ، جس مٰں فوج کو سیاسی اور اقتصادی طور پر اوور لیپنگ بحرانوں اور پے درپے نقصانات کا سامنا ہے جو اسرائیل کو نیتن یاہو کی جانب سے شروع کی گئی جنگ میں پہنچ رہا ہے۔
بین کیسپیٹ نے کہا کہ "اسرائیل یا دنیا میں کوئی بھی قابل احترام شخص نہیں ہے جو ان سوالوں کا جواب نہ دیتا ہو نیتن یاہو کے ان اقدامات سے اسرائیل کے حالات مزید خراب ہورہے ہیں، یعنی جنگ کے وقت اسرائیلی حکومت اسرائیل کے خلاف کارروائی کرتی ہے۔ "