(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) کہ غزہ کی پٹی کی ایک چوتھائی آبادی بھوک اور فاقوں سے مررہی ہے۔(UNRWA) کی امداد روکنے والے ممالک فلسطینیوں کو بھوک اور فاقوں سے” مارنےکی اسرائیلی پالیسی میں اس کی مدد کررہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں خوراک سے متعلق ادارے کے سربراہ مائیکل فخری نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل پر غزہ میں جنگی جرائم کی نشان دہی کرتی ہوئے بتایا ہے کہ غزہ کی ایک چوتھائی آبادی بھوک اور فاقوں سے مررہی ہے اسرائیل "غزہ میں شہریوں کو نقصان پہنچانے اور مارنے کے لیے بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے ۔ "غزہ میں ہر 4 باشندوں میں سے ایک بھوکا مر رہا ہے”۔
انھوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی (UNRWA) کی فنڈنگ روکنے والے ممالک کو جھوٹے اورمکار قرار دیا اور کہا کہ امداد روکنے والے ممالک فلسطینیوں کو بھوک اور فاقوں سے ” مارنےکی اسرائیلی پالیسی میں اس کی مدد کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نے اور اقوام متحدہ کے نظام میں انسانی حقوق کے شعبے میں دیگر آزاد ماہرین نے دیکھا کہ "اسرائیل کس طرح فلسطینی عوام کی نسل کشی کر رہا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی آبادی "اس وقت دنیا بھر میں تباہ کن قحط یا بھوک کا سامنا کرنے والے لوگوں کی کل تعداد کا 80 فیصد بنتی ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے دنیا نے شہریوں کی اتنی تیزی سے اور مکمل بھوک کا مشاہدہ نہیں کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نہ صرف گھروں اور شہریوں کے بنیادی ڈھانچے پر بمباری کر کے علاقے کو ناقابل رہائش بنا رہا ہے بلکہ "اس کے ساتھ ہی وہ غزہ میں کسی بھی محفوظ جگہ کو نہیں چھوڑتا۔ وہ بھوک کو بھی غزہ کی پٹی میں شہریوں کو نقصان پہنچانے اور قتل کرنے کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے۔